Monday, November 4, 2013

اعلان گمشدہ برائے گمشدگی مسلم قیادت؟؟؟


باسمہ تعالیٰ
اعلان گمشدہ برائے گمشدگی مسلم قیادت؟؟؟
نوائے بصیرت۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ غفران ساجدقاسمی
یہ خبرنہایت ہی افسوس کے ساتھ پڑھی جائے گی کہ ہندستانی مسلم قیادت تقریباًنصف صدی سے لاپتہ ہے،جس کی تلاش کے لیے متعددبارایف آئی آردرج کرائی گئی،دنیاکی بڑی بڑی انٹلی جنس سروس کاسہارالیاگیا،لیکن ہنوزکوئی سراغ نہیں لگ سکاہے،کچھ لوگوں کے مطابق آزادی کے بعدایک دوبارایوان حکومت میں دیکھاگیالیکن پھراس کے بعدکوئی خبرنہیں مل پائی ہے،مفادعامہ کوپیش نظررکھتے ہوئے یہ اشتہارجاری کیاجارہاہے کہ جن صاحب کوبھی ’’ہندستانی مسلم قیادت‘‘کے بارے میں کوئی سراغ ملے وہ فوراً خبردیں، خبردینے والے کومعقول معاوضہ بطورانعام دیاجائے گا،اورحوصلہ افزائی کے لیے مسلمانوں کی قیادت کااعزازبھی انہیں بخشا جائے گا۔واضح رہے کہ مسلم قیادت کی تلاش کے لیے دہلی کے چندمخصوص علاقوں کومستثنیٰ کیاجاتاہے،کیوں کہ ہمیں باوثوق ذرائع سے مصدقہ طورپریہ خبرموصول ہوچکی ہے کہ ان علاقوں میں چندنام نہادحضرات اپنے آپ کودنیاکے سامنے مسلم قیادت ہونے کاباورکرارہے ہیں جب کہ وہ سب کے سب جعلی ہیں،ہماری انٹلی جنس سروس نے پوری چھان بین کے بعدجورپورٹ ہمیں بھیجی ہے اس کے مطابق ان حضرات کاحلیہ کسی طوربھی ہماری گم شدہ مسلم قیادت سے نہیں ملتاصرف ہم آوازاورہم شکل ہونے کافائدہ اٹھاکروہ قوم وملت کوبیوقوف بنارہے ہیں،لہٰذاان علاقوں میں جانے کی چنداں ضرورت نہیں ہے اورویسے بھی ان جعلی قیادت کے خلاف ہم نے اللہ کی عدالت میں ایف آئی آردرج کرادی ہے،آج نہ کل اوریقینابہت جلدان کے نام وارنٹ جاری ہونے والاہے،آپ کی سہولت کے لیے ہم ان علاقوں کی نشاندہی کیے دیتے ہیں،ان علاقوں میں اوکھلاکاذاکرنگر،بٹلہ ہاؤس،جوگابائی ،شاہین باغ ،اسی طرح جامع مسجد، مسجدفتحپوری اورآئی ٹی اوکی مسجدعبدالنبی بطورخاص قابل ذکرہیں۔
مسلم قیادت کی گمشدگی کی خبرپڑھتے ہوئے آپ کوشدت سے یہ احساس ستارہاہوگاکہ آخرہم مسلم قیادت کوبغیرکسی علامت کے کہاں اورکیسے تلاش کریں، تولیجیے آپ کی پریشانی ہم حل کیے دیتے ہیں،مسلم قیادت کی تلاشی کے لیے ایک بات کاخیال رکھیں کہ انہیں کسی خاص لباس اورخاص حلیہ کے تناظرمیں تلاش کرنے کی کوشش نہ کریں،وہ کسی بھی لباس اورکسی حلیہ میںآپ کومل سکتے ہیں بس آپ کوان کے اندرمندرجہ ذیل اوصاف کوتلاش کرناہے کہ جوشخص بھی ان اوصاف کاحامل ہوگا یقیناوہی مسلم قیادت کااہل ہوگابالفاظ دیگروہی’’ مسلم قیادت‘‘ ہوگا۔ہوسکتاہے کچھ لوگ آپ کوگمراہ کرنے کی کوشش کریں کہ مسلم قیادت آپ کوصرف اورصرف کرتا پائجامہ ٹوپی اورشیروانی میں ہی مل سکتاہے ؟یہ فلسفہ قطعی طورپرغلط ہے،ممکن ہے کہ وہ اس لباس میں بھی ہوں لیکن موجودہ صورت حال کے پیش نظرصرف اسی لباس میں ملناتقریباناممکن ہے،حقیقت تویہ ہے کہ قیادت کاحق توعوام وخواص نے اس سے بڑھ کریہ کہ خوداللہ تبارک وتعالیٰ نے انہیں ہی سونپاتھالیکن مادیت پرستی اوراپنی دنیاداری کے چکرمیں پھنس کریہ لوگ مسلم قیادت کے فریضہ سے سبکدوش ہوچکے ہیں،لہٰذاکسی غلط فہمی میں شکارہونے کی ضرورت نہیں ہے،لیکن امیدپردنیاقائم ہے ، اگراس کلیہ پرعمل کیاجائے تواس گروہ میں بھی مسلم قیادت کوتلاش کیاجاسکتاہے،ممکن ہے کہ تلاش بسیارکے بعدہندستان کے کسی گوشہ سے دستیاب ہوجائے،ہمیں اللہ کی رحمت پرکامل بھروسہ ہے اوراللہ کی ذات سے یہ بعیدنہیں کہ وہ ہمیں پھراسی گروہ سے کوئی مخلص قائدمہیاکرادے۔
بہرحال!ہم گفتگوکررہے تھے مسلم قیادت کی علامات اوران کے اندرپائی جانے والی خوبیوں اوراعلیٰ اخلاق ومحاسن کا،تواس کے لیے بہترہے کہ ہم رخ کرتے ہیں عہدنبوت کااوراس کے بعدخلافت راشدہ کے دورکاجن کے دورمیں اسلام مشرق سے مغرب تک اورعرب سے افریقہ کے راستہ یورپ تک پہونچا اور اسلامی لشکرکویہ تمام فتوحات جنگ وجدال کے ذریعہ نہیں بلکہ اعلیٰ اخلاق اوربہترین اوصاف وکردارکے ذریعہ نصیب ہوا،اسلام کے ان جیالوں نے اپنے ہرہرعمل سے ثابت کردکھایاکہ وہ پیغمبراسلام اورداعی اعظم کے سچے پیروکاراورجانشیں ہیں،اورسنت نبوی کے اسی پیروی کی وجہ کردنیاان کے قدموں میں گرتی چلی گئی،ہمیں بھی اپنے اندرسے ایسے ہی قائدکی تلاش ہے،جن کے اندرحضرت ابوبکررضی اللہ عنہ کی سچی جانثاری کے ساتھ صدق ووفااورفراست ایمانی کاعنصرکوٹ کوٹ کر بھرا ہو، حضرت عمرفاروق رضی اللہ عنہ کی بے نظیرشجاعت موجودہوکہ جس کے نام سے کفارومشرکین دم دباکربھاگنے پرمجبورہوجائیں،حضرت عثمان غنی رضی اللہ عنہ کاحیااوران کی سخاوت موجودہوکہ ہرموقع سے اپنے جان ومال کے ذریعہ مسلمانوں کاسربلندکرتے رہیں،حضرت علی کرم اللہ وجہہ کی بہادری ہوکہ جن کے سامنے آنے سے اور مقابلہ کرنے سے بڑے بڑے بہادرگھبراتے ہوں،آپ سوچ رہے ہوں گے کہ یہ تودیوانوں کی باتیں ہیں بھلااس دورمیں ایسے لوگ کہاں دستیاب ہوسکتے ہیں، تو میرے بھائی ایسے لوگ تھے اورابھی ان کازمانہ گذرے ہوئے کوئی بہت لمباعرصہ نہیں ہواہے،اوریہ بھی ذہن نشیں کرتے چلیں کہ ہندستان میں اگرآج ہماری کوئی شناخت ہے توانہی بزرگوں کی وجہ سے جنہوں نے اپنی فراست ایمانی،اپنی بے نظیرشجاعت اوراپنی سخاوت وبے نیازی اوربہادری سے ہمیں ہندستان میں سر اٹھا کر جینے کاحق دیا۔
آپ کومعلوم ہے کہ جب ہمارے ہی ملک میں ہمیں ہماراحصہ دینے کے بجائے یہ کہاجاتاہے کہ تم اس ملک کے وفادارنہیں ہوتمہارایہاں کوئی حصہ نہیں ہے، اور تمہیں یہاں رہنے کاکوئی حق نہیں ہے تواس وقت ہماراکیاجواب ہوتاہے ؟ہماراجواب یہی ہوتاہے کہ ہمیں غداروطن کہنے والواپنی بھی تاریخ دیکھواورہماری بھی قربانیوں کو یاد کروکہ اس ملک کی آزادی میں،وطن کی تعمیرمیں ہمارابھی اتناہی حق ہے جتناکہ تمہارابلکہ اس سے بھی بڑھ کراورجتناخون تمہارابہاہے اس ملک کی آزادی کے لیے اس سے کہیں زیادہ ہماراخون بہاہے،ذراغورکریں کہ اس جواب میں جوہم نے ہماراخون بہاہے کالفظ استعمال کیااس سے کیامرادہے،اس سے مراددرحقیقت ہمارے وہی اسلاف اوراکابرہیں جن کے اندرصحابہ کرام کی سیرت کاعکس تھااورجنہوں نے اسلام اورمسلمانوں پرآنے والی ہرمصیبت کاپہلے سے ہی اندازہ کرکے اس کے تدارک کے لیے پیش قدمی شروع کردی،اورپنی فراست ایمانی اوربے نظیرشجاعت کے ذریعہ دشمنوں کی ہرتدبیرکاپانسہ پلٹ دیاان میں ایسے جیالے اورغیورحضرات بھی تھے جنہوں نے دشمنوں سے جنگ کے محاذپربھی لڑائی کی،اوراپنی جان جان آفریں کے سپردکردیں،وہ صرف گفتارکے غازی نہیں تھے بلکہ گفتارسے زیادہ کردارکے غازی تھے،ذراآپ تاریخ اٹھاکردیکھیں توآپ کوپتہ چلے گاکہ آخریہ کون لوگ تھے اورکیاانہوں نے جوتحریک چلائی وہ اپنے عیش وآرام کے لیے تھی؟کیااپنی اولادوں کے مستقبل کوسنوارنے کے لیے تھی؟کیااسمبلی اورپارلیمنٹ کی ممبرشپ حاصل کرنے کے لیے انہوں نے ساری جدوجہدکی؟کیاان کی جدوجہدکامنشاصرف یہ تھاکہ ہماری شہرت ہوجائے اورہمیں کچھ ایوارڈاورتمغہ مل جائے یاکسی بورڈیاکمیٹی کی چیرمین شپ مل جائے؟نہیں ہرگزنہیں ان کی ہرجدوجہداخلاص پرمبنی تھی،ان کے ہرہرعمل میں للہیت تھی اوران سب کاایک ہی مقصدتھا کہ ہرحال میں اسلام سربلندرہے اورمسلم قوم سراٹھاکرجیے،ہندستان میں جدوجہدکی ایک طویل تاریخ ہے،اوراس تاریخ کے سنہرے اوراق پرچندنام ثبت ہیں جوانمٹ ہیں جسے مٹانے کی کسی تاریخ میں ہمت نہیں ہے،ان سب کے قائداورسرخیل شاہ ولی اللہ محدث دہلوی اورشاہ عبدالعزیز محدث دہلویؒ ہیں اوران کے بعدان کے بالواسطہ اوربلاواسط شاگردوں کی ایک لمبی فہرست ہے جس کااحاطہ کرنااس مختصرمضمون میں ناممکن ہے،صرف چند کے ذکر پر اکتفاکرتاہوں،جن کے نام یہ ہیں:حضرت شاہ اسماعیل شہیدؒ ،حضرت مجددالف ثانیؒ ،حضرت مولاناقاسم نانوتویؒ ، سرسید احمدخاںؒ ،حضرت شیخ الہند مولانا محمودالحسن دیوبندیؒ ،حافظ ضامن شہیدؒ ،مولانارشیداحمدگنگوہیؒ ،مولانامحمدعلی جوہرؒ ،مولاناشوکت علی جوہرؒ ،مولاناحسین احمدمدنیؒ ،مولاناابوالکلام آزادؒ ،شہیداشفاق اللہ خاںؒ ، مولانا حفظ الرحمن سیوہارویؒ وغیرہ،اسی طرح اس فہرست میں بہت سارے نام ایسے ہیں جومختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھتے ہیں اورانہوں نے اپنی بساط کے مطابق مسلم امت کی قیادت کی،اوربے لوث قیادت کی،اوریہ قیادت ہمیں ملک کی آزادی تک نظرآتی ہے جب تک کہ یہ بے لوث اورمخلص خادم قوم وملت بقید حیات رہے، ان کے جانے کے بعدآج ملت اسلامیہ ہندیہ کاشیرازہ بکھرچکاہے،کوئی نہیں ہے ایساجواس ملت کے منتشرشیرازہ کویکجاکرسکے،بلکہ المیہ یہ ہے کہ دوسروں کو اتحادکادرس دینے والے آج خودمنتشرہیں،کوئی الف ہے توکوئی میم،کوئی سین ہے توکوئی شین؟توبھلاکیسے ہوگااس ملت کااتحاداورکون ہوگااس اتحادکاقائد؟؟؟
الغرض!ہمارامقصدہے مسلم قیادت کی تلاش جوکہ اس قوم کی صحیح اوررہنمائی کرسکے،بے لوث اوربے غرض رہنمائی،مذکورہ بالاصفات کے حامل جوافرادآپ کو کہیں نظرآجائیں خداراہمیں مطلع کریں،مطلع کرنے کاآسان طریقہ ہے کہ اس وقت ہندستان میں مسلمان جن پریشانیوں میں مبتلاہے اورجن مصائب وآلام سے دوچارہے ،کوئی پرسان حال نہیں ہے،آپ بناکسی لالچ کے ان مسائل کواٹھائیں اگرآپ اسمبلی یاپارلیمنٹ میں ہیں توبغیرپارٹی کے دباؤ کے خوف یارکنیت چھن جانے کے خوف سے آپ آوازاٹھائیں اگرآپ کی آوازمیں خلوص ہوگا تومیں گارنٹی دیتاہوں کہ اللہ کی مددآپ کے شامل حال ہوگی اورپوری مسلم قوم آپ کے پیچھے نہیں بلکہ آپ کے ساتھ شانہ بہ شانہ کھڑی ہوگی اوریقیناآپ ہی مسلم قیادت کے اہل ہوں گے،ویسے جاتے جاتے ایک خوش خبری دیے جاتاہوں کہ ابھی ہماری انٹلی جنس نے رپورٹ دی ہے کہ گذشتہ دنوں لکھنؤ کے ایک اجلاس میں مسلم قیادت کی ایک ہلکی سی جھلک نظرآئی ہے،جوکہ مسلم نوجوانوں کی بلاوجہ گرفتاری کے خلاف بیداری مہم چلارہے ہیں،ابھی اس کے بارے میں زیادہ کچھ نہیں کہہ سکتاہوں کیوں کہ تفتیش جاری ہے،کہ واقعتا وہ اپنی اس تحریک میں مخلص ہیںیا؟؟؟
*
سکریٹری جنرل: رابطہ صحافت اسلامی ہند
رابطہ کے لیے:gsqasmi99@gmail.com

No comments:

Post a Comment